یا اللہ یا ذوالجلال کا پاور فل وظیفہ

وظیفہ

;آج آپ کے لیے جو میں وظیفہ لے کر آیا ہوں بہت ہی خاص اور مجرب وظیفہ جو اللہ کریم کے دونوں نام اور دونوں جو ہے اسمِ اعظم کا درجہ رکھنے والے ہیں یا اللہ اور ذوالجلال والاکرام کا ایک بہت ہی خوبصورت عمل آپ کے لیے حاضر ہے یہ عمل ایسا عمل ہے کہ اگر انسان اسے سست حالت میں بھی اس عمل کو پڑھ لیتا ہے تو با فضلِ تعالیٰ ان دو ناموں کی اتنی طاقت اور فضیلت ہے اور انکے اندر اتنی تاثیر ہے یہ یہ اپنا اثر فوراً دکھا نا شروع کر دیتے ہیں اور اسما ء الحسنی میں سے ان دونوں ناموں کو بادشاہوں جیسی جو ہے

کا رتبہ اور درجہ ھاصل ہے ۔ یہ اللہ کر یم کے ذاتی نام یا اللہُ جو ہے اور یا ذوالجلال والاکرام ان دو ناموں کا یہ جو وظیفہ ہے آپ پر رزق کے لیے عزت کے لیے دولت کے لیے اپنے مختلف دینی دنیاوی مقاصد کے لیےا ورنیک حاجات کے لیے اس عمل کو کر سکتے ہیں۔ زندگی میں اگر آپ چاہتے ہیں کہ امن ہو سکون ہو سلامتی ہو تا آپ یہ جو عمل ہے یا اللہُ اور یا ذوالجلا ل والا کرام والا تو اس سے اپنی زندگی میں مکمل لاگو کر دیں۔ یعنی کہ آپ اگر روزانہ اس عمل کو نہ بھی کر سکیں تو زندگی میں ایک بار ہفتے میں ایک بار مہینے میں ایک بار سال میں ایک بار اس عمل کو ضرور کر یں انشاء اللہ اس عمل کی بر کتیں آپ کو تا حیات اللہ کریم نصیب فر ما تے رہیںگے۔ جو آدمی یا اللہُ کا وظیفہ کر تا ہے یا ذوالجلال والا کرام کا وظیفہ کرتا ہے اللہ کی رحمت اس کی طرف لپک کر آ تی ہے اور اس کو اپنی آغوش میں لے لیتی ہے یقین جانیے کہ بندہ جتنا بھی دنیا کا ستایا ہوا ہو دنیا کی تکلیفوں کا ستا یا ہوا ہو ظلم و ستم کے

دور سے گزر رہا ہو۔ جب ان دو ناموں کو پکڑتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے ایسا روحانی سکون اور روحانی دولت اور عزت سے ما لا مال فر ما دیتےہیں جو اس کی زندگی آسان سے آسان تر ہو جا تی ہے۔ پھر گزارش کر وں گے بھائی بہنوں سے کہ ضرور اس عمل کو ایک بار اپنی زندگی میں اپنے جیتے جی اپنے لیے ضرور کر یں انشاء اللہ مرنے کے بعد بھی اس عمل کی بر کتیں ۔ ق ب ر و حشر کے اندر انسان کو نصیب ہو تی رہیں گی۔ ان ناموں کی اتنی تاثیر ہے کہ اگر میں جتنا بھی زور دے کر بولوں ۔ پھر بھی کم ہے۔ ہر ہفتے میں ایک دفعہ یا اللہُ یاذوالجلال کا وظیفہ آپ معمول بنا لو ۔ اپنے ناموں کی بر کت سے تو انشاء اللہ اللہ کر یم کے فضل و کرم سے دیکھیں گے کہ وہ وقت دور نہیں ہے کہ اللہ کریم دین و دنیا کی کامیابیاں نصیب فر ما ئے گا۔

Leave a Comment