ان راتوں میں بیوی کے پاس مت جا ئیں۔ ان راتوں میں بیوی سے قر.بت نہ کر یں

پاس مت

کن کن راتوں مںگ بوت ی سے ہم بستری نہیں کر نی چاہےی۔ بویی سے صحبت کر نا مقروع ہے پسندیدہ نہں ہے جائز تو ہے لکنک کوئی حرام کام نہں جائز ہے لکنس بہتر نہںی ہے بچنا چاہے۔۔ اس سے پر ہزے کر نا چاہےد یہ باتںی مںز آپ تک پہنچاؤں گا۔ مںگ نے بہت ساری کتابوں کو سامنے رکھا ہے پھر اس کے

بعد یہ باتںا مربے سامنے آ ئی ہں تو مںہ آپ کو بتاؤں گا تو ان باتوں کا خا ل ر کھں بوےی سے کن کن راتوں مںے صحبت نہں کر نی چاہےی۔ سمجھئے گا۔ حدیث جو ہے حضرت انس سے اور حضرت معا ویہ سے حضرت ابو ہر یرہ سے ان تنو ں حضرات صحابہ کرام کچھ حدیںے۔ مروی ہںس انہی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ باتں آپ تک پہنچا رہا ہوں۔اب سمجھئے گا۔ سب سے پہلے جو ہے آپ یہ سمجھئے گا کہ یہ کوئی صححی حدیث سے ثابت ہو ہر چزب ایسا ضروری نہںا ہے اگر صححے حدیث سے ثابت ہو گا اور پھر متواتر ہوگا تو پھر حرام درجہ تک پہنچ جائے گا جسےظ حالتِ حضر مںھ جمع کر نا بالکل حرام

ہے جائز نہںی ہے۔ کوے نکہ حدیث ہے اور متواتر کے درجے تک کو پہنچا کی ہے اسکے بارے قرآن کی آیت مو جود ہے اسی لے حرام ہے۔ لکنو یہاں مقروع ہے۔ اس کو حرام مت سمجھے گا۔ یہ دھو کہ مت کھا ئےب گا۔ سب سے پہلے جو ہے مہنےو کی پہلی رات مںے جب مہنےگ کی پہلی رات ہو پہلی تاریخ کی رات ہو اس مںت بوکی سے ہم بستری نہں کر نی چاہےم ۔ بوہی سے صحبت وغریہ سے بچنا چاہے ۔ اور اسی طرح نمبر دو پر ہے۔پندرہ تاریخ کی رات مں۔ جو پندرہ تاریخ ہے اردو مں جو ہے انگلش کے اعتبار سے نہںہ ہے یہ اردو تاریخ کے اعتبار سے بتا رہا ہوں۔ ارد و تاریخ کے مطا بق پندرہ تاریخ کی رات مںں بو

ی سے صحبت نہںا کرنی چاہےی۔ اور نمبر تن ۔ مہنےو کی آخری رات مں ہو۔ بالکل آخری رات ہواس رات مں بھی بو ی سے ہم بس تری سے بچنا چاہےی اگر وہ ہم بستری کر تا ہے تو حرام نہںک ہے۔اگر شہوت کا غلبہ ہے اگر بہت زیادہ شہوت ہے تو پھر کر سکتا ہے صحبت کر سکتا ہے لکنب اس سے بچنا چاہےم۔ مں آ گے تفصلے سے بتاؤں گا اور بھی بہت سارے مسائل ہں ۔اس کے بارے مںت۔ اور اسی طرح بدھ کی ر ات مںں جساش کہ ہفتے کی رات مںر بد ھ جو آتا ہے جسا کہ ہفتے مںے اتوار پر۔ منگل بدھ جمعرات جمعہ آتا ہے۔ اسی طرح بد ھ بھی آ تا ہے۔ ہفتے مںج جو بدھ آ تا ہے اس مں بھی بوای اس دن مںک بھی بوتی سے ہم ب ستری نہں کر نی چاہے ۔

Leave a Comment