زانی عورت کی 3 تین نشانیاں زانی عورت کی پہچان

عورت

ز ا ن ی عورت کی پہلی نشانی یہ ہے کہ وہ اکثر تنہا ہنستی ہے ، آپ بات کرتے ہیں لیکن وہ جواب نہیں دیتی، سوچتی رہتی ہے یہاں تک کہ بعض اوقات وہ دور کی سوچ میں خواب دیکھتی ہے ۔ لیکن آپ سمجھ نہیں سکتے ہیں کہ وہ کیا سوچ رہی ہے۔ کام پر جانا اور دیر تک کام کرنا ۔ آپ کو اس طرف تو جہ دینی ہوگی کہ وہ کہاں جاتی ہے، وہ کیا کرتی ہےاور اس دوران وہ کس سے ملتی ہے امکانات یہ ہیں کہ وہ کسی تیسرے شخص کے ساتھ مصروف ہے۔ ا س کی آنکھوں میں دیکھو۔ جب لوگ مجر م محسوس کریں گے

یا کچھ چھپائیں گے تو وہ آنکھوں سے رابطے سے گریز کریں گے ۔ جب بھی ممکن ہو اپنی بیوی سے آنکھ سے رابطہ کرنے کی کوشش کریں اپنی بیوی کی آنکھیں دیکھنا، بیوی کی زن ا کی تصدیق کرنے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ زیادہ تر خواتین سیکس میں کافی اناڑی اور غیر فعال ہوتی ہیں ۔ اچانک، ایک دن وہ آپ کے ساتھ مختلف پوزیشن میں سیکس کرتی ہے۔ آپ کو زیادہ خوش ، آپ کو زیادہ خوش کرتی ہے۔ بستر پر، سیکس پوزیشن تبدیل کرتی رہتی ہے۔ یہ بھی ایک نشانی ہے کہ وہ کسی تیسرے فرد کے ساتھ اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے آپ کو استعمال کرتی ہے۔ سیکس میں زیادہ پرکشش عورت ز ا ن یعلامت ہے۔ عورت اللہ تعالیٰ کی تخلیق کردہ ایک خوبصورت ہستی ہے۔عورت کے دم سے دنیا میں خوبصورتی کا ایک جہاں آباد ہے عورت ایک سمندر کی طرح ہے ۔ عورت کو سمجھنا آسان بالکل بھی نہیں ہے۔ عورت ماں کے روپ میں دنیا کا مخلص ترین اور خوبصورت ترین رشتہ ہے ۔

اور وہیں پر عورت بیوی کے روپ میں مرد کے لیے راحت کا باعث ہے۔ جبکہ عورت کے ایسے روپ بھی ہیں جن کی وجہ کئی گھر بر باد ہوجاتے ہیں ۔ اور بد بختی اور بے برکتی ایسے گھروں کا مقدر بن جاتی ہے۔ جبکہ ایسی عورتیں سخت ترین عذاب کی مستحق ہیں۔ اور ان میں سے کوئی بھی جنت میں داخل نہ ہو۔ آپ کو بد کردا ر عورت کی پہچان بتائیں گے ۔ اللہ کے نبی حضرت محمد ﷺ نے فرمایا: کہ تمہاری بدترین عورتیں وہ ہیں ۔ جو زینت کا اظہار کرنے والی ہیں۔ تکبر سے چلتی ہیں۔ ایسی عورتیں منافق ہیں ۔ ان میں سے کوئی بھی جنت میں داخل نہ ہوگی۔ پھر خاص وہ عورتیں جو مردوں کو مائل کریں۔ یعنی اپنی طرف رجھائیں ۔اپنے لباس اوراپنے کپڑوں اوراپنی چال ان کو اپنی طرف مائل کریں۔

غو رکیا جائے اس طرح سے ایک مرد کی کتنے ہی فتنے میں پڑجاتا ہے۔ اور کتنا ہی گھر برباد ہوجاتے ہیں۔ اور گھروں کا سکون لٹ جاتا ہے۔ بعض عورتیں سکارف اوڑھ لیتی ہیں۔ پر بڑے بڑے حجا ب بھی پہن لیتی ہیں۔ لیکن اس اسکارف کو اوپر اوپر ہی رول کرتی جاتی ہیں۔ ا ور اسکارف سینے پر نہیں ڈالتی ہیں۔ او ر سینے اسی طرح کھلا نظر آرہا ہوتا ہے۔ اور بعض اوقات یہ عورتیں ا سکارف کو پلو اٹھا کر اوپر کو نقاب بنا رہی ہوتی ہیں۔ جبکہ سینہ کا سینہ پورا کا پورا نمایاں ہورہا ہوتا ہے۔ ان عورتوں کو کون سمجھائے کہ جب آپ کا سینہ کھلا ہے اور نمایا ں ہے تو پھر منہ ڈھانپنے کا کیا فائد ہ ہے۔ وہ اسکارف ایسے پہنیں کہ سینے کے خم نظر نہ آئیں ۔

Leave a Comment