جس رکشے میں بیٹھ کر کالج جاتی تھی تو میری اس سے دوستی ہو گئی وہ شادی شدہ تھا

دوستی

ڈیلی کائنات! اس کے پورے بدن پر نیل پڑے ہوئے تھے اور میں اس کی حالت دیکھ کر کانپ رہا تھا اگر میرے بس میں ہوتا تو جس نے اس کا یہ حال کیا تھا اس کا بھی یہی حال کر تااس کو اس حالت میں دیکھ کر واقعی ہی کانپ اٹھا تھا نازک مزاج اور ذہین لڑکی تھی یو نیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہی تھی اور وہ بہت مشہور تھی میری ملاقات اس سے ایک ایسے فنکشن میں ہوئی تھی جس میں مجھے زبردستی بلو ایا گیاتو

ویسے تو میں ایسی تقریبات میں نہیں جا یا کرتا لیکن اس دن شاید میری قسمت مجھے کھینچ کر لے گئی وہ سامنے بیٹھی ہوئی تھی وہ دوسری لڑکیوں کے ساتھ پرفارمنس پر تالیاں بجا رہی تھی۔ میں نے جب اس کو دیکھا تو دیکھتا ہی رہ گیا زندگی سے بھر پور لڑکی مجھے وہ بہت اچھی لگی حالانکہ اس کے ساتھ اور بھی لڑکیاں تھیں لیکن اس میں جو بھی کشش تھی وہ کسی لڑکی میں نہیں تھی۔ یہ میری اس سے پہلی ملاقات تھی۔ دوسری ملاقات میں تو میں اس کی صورت اور ذہانت کا دیوانہ ہوتا چلا گیا وہ ایک پڑھے لکھے خاندان کی بیٹی تھی اس کے والد اردو ادب کے ٹیچر تھے اچھے اشعار کہا کرتے تھے میں ندا سے ملاقات سے پہلے اس کی والد کی شاعری کا دیوانہ تھا اور ان کے اشعار مجھے یا د تھے اس لیے میں نے جب ندا کو اس کے والد صاحب کے اشعار سنائے تو وہ سمجھ گئیکہ یہ تو میرے والد صاحب کے لکھے ہوئے اشعار ہیں۔

تو وہ حیران رہ گئی واہ آپ نے تو پا پا کو اچھی طرح سے پڑھ رکھا ہے ہاں بہت اچھی طرح اور اب میں ان کی صاحب زادی کو پڑھنے کی کوشش کر رہا ہوں۔۔ میں مسکرا کر بو لا بہت مشکل ہے جنا ب ۔ آپ مجھے اتنی آسانی سے نہیں پڑ ھ سکتے۔ میں کوئی کتاب نہیں ہوں جس کو ایک بار پڑھ کے بند کر دیا جاتے یہ تو میں بھی جانتا ہوں اس کو دیکھتا ہوئے کہا ہمارے درمیان شاعرانہ باتیں ہوا کرتی تھیں اور پکا ارادہ کر لیا تھا کہ میں اپنی زندگی کی ساتھی اسی کو ہی بناؤں گا مجھے یقین تھا کہ میرے یا ندا کے گھر والے اس رشتے سے انکار نہیں کریں۔

Leave a Comment