دورِ حاضر کے اندر اگر بات کی جائے ہماری دنیاوی زندگی میں اگر ازدواجی زندگی یعنی کہ میاں بیوی کی شادی شدہ زندگی کے حوالے سے بھی بات کی جائے یا ان کی معاشرتی زندگی کی بھی بات کی جائے تو ہمیں ہر طرح سے دینِ اسلام کے اندر ہنمائی ملتی ہے لیکن ہمارا آج کل کی دنیا کے اندر یہاں پر اسلام کے حوالے سے اعتبار کم ہوتا جا رہا ہے ہم اسلام کی چیزوں کا اپنا تے ہی
نہیں بلکہ دنیا کے اندر خاص طور پر اگر ہمیں کوئی طبی مسائل ہوں شادی شدہ لوگوں کے مسائل ہوں اس حوالے سے ہم صرف اور صرف ماہرِ امراض ڈاکٹر سے ہی رجوع کر تے ہیں۔ ہم اس بارے میں نہیں جانتے ہیں کہ اسلام نے بھی ہمارے لیے کچھ ایسے مکمل طور پر روحانی چیزیں ہمارے لیے بنائی ہیں جو کہ ہماری زندگی کے اندر بہت ہی زیادہ فائدہ دے سکتی ہے کس طرح مرد اور خاتون ایک دوسرے کی جنسی تسکین کو زیادہ کر سکتے ہیں یعنی کہ آپ لوگ اپنی ازدواجی زندگی کے اندر قربت کے وقت ملاپ کے وقت میں دوسرے کے ساتھ زیادہ سے
زیادہ ٹائم کے اندر اور اپنے آپ کو ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ تسکین پہنچا سکتے ہیں نا صرف چند لمحوں کی تسکین ایک دوسرے کو پہنچا دیں پھر اس کے بعد بہت سے لوگ پھر ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں۔ کیونکہ ذہنی تسکین مکمل طور پر نہ خاتون کی پوری ہو نہ ہی مرد کی پوری ہو تو دونوں کو ہی مزہ بھی نہیں آتا تو ان میں چڑ چڑا پن اور بہت سے ایسے ذہنی دباؤ پیدا ہو جاتے ہیں جو کہ نئی بیماریوں کو جنم دیتے ہیں اسلام اس کا ہمیں سب سے آسان حل سب سے پہلے یہ بتا یا ہے کہ جب بھی کوئی مرد اپنی خاتون کے پاس اپنی بیوی کے پاس جائے تو وہ اس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارے پیار بھرے لمحوں کا نہ کہ صرف اور صرف قربت ہو کر ہی اپنا وقت گزار لے اور پھر اس کے بعد وہاں سے چلتا بنے ایسا کرنے
میں آپ کا وقت بھی نہیں گزرے گا اور آپ کو مزہ بھی نہیں آئے گا۔ اسی کے ساتھ ساتھ سب سے پہلے آپ لوگوں نے دعا بھی پڑھ لینی ہے جب بھی آپ لوگ قربت کر یں اس دعا کے بہت ہی زیادہ فائدے ہیں ۔ اور اس کا ترجمہ یہ ہے کہ اللہ کے نام سے شروع کر تا ہوں اور ہمیں شیطان سے بچا اور ہمیں اس قربت سے جو بھی اولاد ہو اس کو شیطان کے مکمل طور پر شر سے محفوظ رکھ۔ اس طرح کی تمام تر دعائیں اگر ہم لوگ اپنی زندگیوں میں پڑھ لیں تو ہماری ج ن سی تسکین کی بھی مکمل طور پر ہمیں مکمل طور پر لذت حاصل ہو گی اور ہمیں مکمل طور پر ج ن سی لذت بھی حاصل ہو گی۔
Leave a Comment